اسلام آباد۔7مئی (اے پی پی):دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ریمارکس کو تشدد کے خطرے سے جوڑنا نہ صرف شرارت بلکہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے،یہ اقدام وزیر خارجہ کی جانب سے ڈائیلاگ کے ذریعے تنازعات کے حل کے کلیدی پیغام سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے،
بھارت کے اپنے حالیہ دورے کے دوران متعدد عوامی اعلانات میں وزیر خارجہ نے جموں اور کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی اہم اہمیت پر زور دیا۔اتوار کو جاری بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ میڈیا کو ایک ویڈیو کلپ کا حوالہ دیتے ہوئےجس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد پر ہندوستان کو دھمکی دی ہے،
جواب میں ترجمان نے کہا کہ بھارت کے اپنے حالیہ دورے کے دوران متعدد عوامی اعلانات میں وزیر خارجہ نے جموں اور کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی اہم اہمیت پر زور دیا۔واضح طور پر انہوں نے اپنا مقدمہ بین الاقوامی قانون کے مطابق پیش کیا۔ دفتر خارجہ پہلے ہی 11 اپریل 2023 کی اپنی پریس ریلیز میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیرمیں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس پر پاکستان کے موقف کو واضح کر چکی ہے۔
وزیر خارجہ کے ریمارکس کو تشدد کے خطرے سے جوڑنا نہ صرف شرارت بلکہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔ یہ بات چیت کے ذریعے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعات کے حل کے وزیر خارجہ کے اہم پیغام سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔حساس بین الریاستی معاملات پر رپورٹنگ کرتے وقت صحافتی اصولوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔
The news is published by EMEA Tribune & Associated Press of Pakistan